khabar hai wo ghar sy nikla hai meenh barastay mein |Ahmad Faraz poetry

khabar thi wo ghar sy nikla hai meenh barastay mein

tamam sehar chatrian tha liay rastay mein

Ahmad Faraz poetry,khabar thi wo ghar sy nikla hai meenh barastay mein,tamam sehar chatrian tha liay rastay mein,


 خبر تھی گھر سے وہ نکلا ہے مینہ برستے میں

تمام شہر لئے چھتریاں تھا رستے میں

بہار آئی تو اک شخص یاد آیا بہت
کہ جس کے ہونٹوں سے جھڑتے تھے پھول ہنستے میں
کہاں کے مکتب و مُلّا، کہا ں کے درس و نصاب
بس اک کتابِ محبت رہی ہے بستے میں

ملا تھا ایک ہی گاہک تو ہم بھی کیا کرتے
سو خود کو بیچ دیا بے حساب سستے میں
یہ عمر بھر کی مسافت ہے دل بڑا رکھنا
کہ لوگ ملتے بچھڑتے رہیں گے رستے میں

ہر ایک در خورِ رنگ و نمو نہیں ورنہ
گل و گیاہ سبھی تھے صبا کے رستے میں
ہے زہرِ عشق، خمارِ شراب آگے ہے
نشہ بڑھاتا گیا ہے یہ سانپ ڈستے میں

جو سب سے پہلے ہی رزمِ وفا میں کام آئے
فراز ہم تھے انہیں عاشقوں کے دستے میں

Poet: احمد فرازؔ

Post a Comment

0 Comments