KAHA THA KIS NY TUJHAY ABROO GHANWAIY HA
FARAZ OR ISAY HAAL DIL SUNANAY JA
کہا تھا کس نے تجھے آبرو گنوانے جا
فراز اور اسے حال دل سنانے جا
کل اک فقیر نے کس سادگی سے مجھ سے کہا
تری جبیں کو بھی ترسیں گے آستانے جا
اسے بھی ہم نے گنوایا تری خوشی کے لئے
تجھے بھی دیکھ لیا ہے ارے زمانے جا
بہت ہے دولت پندار پھر بھی دیوانے
جو تجھ سے روٹھ چکا ہے اسے منانے جا
سنا ہے اس نے سوئمبر کی رسم تازہ کی
فراز تو بھی مقدر کو آزمانے جا
0 Comments